نئی دہلی،3؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )گجرات میں آئی پی ایس افسر پی پی پانڈے کو ایکسٹینشن دے کر ایگزیکٹو ڈی جی پی بنانے کے معاملہ میں سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب مانگا ہے۔ریٹائرڈ آئی پی ایس افسر جولیو ربیرو کی درخواست پر یہ نوٹس دیا گیا ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی پی پانڈے عشرت جہاں سمیت کئی معاملوں میں ملزم ہیں، لیکن حکومت نے ریٹائرمنٹ کے بعد ایکسٹینشن دے کر گجرات کا ایگزیکٹو ڈی ڈی پی بنا دیا ہے۔اس سے تمام معاملوں کی تحقیقات کے وہ انچارج ہو گئے ہیں اورمعاملوں میں گواہی دینے والے پولیس والوں کے سربراہ ہو گئے ہیں۔ایسے میں وہ معاملوں کو متاثر کریں گے، اس وجہ سے ان کو عہدے سے ہٹا یا جانا چاہیے ۔غورطلب ہے کہ گزشتہ سال مئی میں گجرات حکومت کے 4 قتل کے الزامات جھیل رہے انڈین پولیس سروس کے افسر پی پی پانڈے کو گجرات پولیس کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل بنانے کے خلاف ریٹائر افسر جولیو فرانسس ربیرو نے گجرات ہائی کورٹ میں بھی چیلنج دے کر مذکورہ تقرری کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھی، تاہم گجرات ہائی کورٹ نے عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔درخواست میں کہا گیا کہ عشرت جہاں انکاؤنٹر معاملے میں ابھی گواہی باقی ہے، ایسی صورت حال میں پولیس ڈائریکٹر جنرل جو خود اس معاملے میں ملزم ہیں، کا اثر یقینی طور پر گواہوں اور ماتحت افسران کو متاثر کرنے والا ہے۔جولیو نے اس تقرری کو انصاف اور عوامی مفادات کے خلاف بتایا ہے۔گجرات کے ڈی جی پی سی ٹھاکر کو اپریل 2016میں دہلی ڈیپوٹیشن پر بھیجنے کی ہدایت دی گئی تھی ۔ان کی ریٹائرمنٹ میں صرف سا ت ماہ کا وقت باقی تھا اور اس کے بعد پی پی پانڈے کو ایگزیکٹو ڈی جی پی بنانے کے احکامات جاری کردئیے گئے ۔پانڈے کے ریٹائرمنٹ میں بھی صرف 9 ماہ کا وقت باقی تھا۔درخواست میں کہا گیا کہ عشرت جہاں انکاؤنٹر معاملے کو ختم کرنے اور پانڈے کو ڈی جی پی بنانے کے لیے حکومت نے جان بوجھ کر یہ حکم دیا ہے۔سی بی آئی کی چارج شیٹ میں پولیس حکام کے جو بیانات ہیں ، وہ تمام افسر پانڈے کے کنٹرول میں ہوں گے،اس سے مجرمانہ معاملوں پر اثر پڑنا طے ہے۔